پشاور( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے کہا ہے کہ رواں سال مارچ میں تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے صحت کارڈ پلس کی بحالی کے بعد 6 لاکھ افراد نے صحت کارڈ پلس (ایس سی پی) پر صحت کی سہولیات حاصل کیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے مریضوں کو بلا تعطل اور بلا تعطل خدمات فراہم کرنے کے لئے مزید ہسپتالوں کو ایس سی پی پینل میں شامل کرنے کی واضح ہدایات دی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نگران حکومت کے دور میں روکے گئے اس پروگرام کو اولین ترجیح دی گئی اور موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسے فوری طور پر دوبارہ شروع کیا گیا۔احتشام علی نے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران پروگرام کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صوبے کے 6,89,523 رہائشیوں اور دیگر صوبوں میں مقیم ان افراد کو مفت صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے مجموعی طور پر 24 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں جن کے پاس خیبر پختونخوا سے قومی شناختی کارڈ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایس سی پی کے تحت 3 لاکھ 22 ہزار 701 مرد اور 3 لاکھ 66 ہزار 821 خواتین کو مفت طبی امداد فراہم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کیش لیس خدمات حاصل کرنے والوں میں سے 1،97،305 افراد نجی اسپتالوں میں گئے جبکہ 93،216 افراد سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج تھے۔ احتشام علی نے اس پروگرام کی بحالی اور کامیابی کا سہرا وزیراعلیٰ کے صحت عامہ سے وابستگی کو دیتے ہوئے کہا کہ ایس سی پی صوبے کے بے شمار خاندانوں کے لئے لائف لائن ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ فلیگ شپ پروگرام سب کے لئے مساوی اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کے لئے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی پی ہسپتالوں میں داخلے کی ضرورت والے افراد کے لئے ہے اور پائلٹ بنیادوں پر چار اضلاع میں مفت او پی ڈی پروگرام شروع کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے اور اگر یہ کامیاب رہا تو اسے صوبے کی پوری آبادی تک بڑھایا جائے گا۔