ای سی سی نے ایف بی آر میں تبدیلی کیلئے 25 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دے دی
اسلام آباد:(پاک آنلائن نیوز) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں 25 ارب روپے کی لاگت سے تبدیلی کی 5 تجاویز کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں صوبوں اور وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے پاکستان پوسٹ آفس ڈپارٹمنٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ایف بی آر کے سربراہ راشد محمود لنگڑیال اور ان کی اصلاحاتی ٹیم نے 6ٹریلین روپے کے ٹیکس فرق کو کم کرنے کے لئے ٹرانسفارمیشن پلان تیار کیا ہے جس میں سے 3.5 ٹریلین روپے سیلز ٹیکس سے متعلق ہیں۔ پانچ تجاویز کا مسودہ تیار کیا گیا تھا اور اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کی منظوری دی تھی۔ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی نے ایف بی آر کی جانب سے پیش کی گئی تمام پانچ تجاویز کی اصولی طور پر منظوری دے دی ہے لیکن اس شرط کے ساتھ کہ اگلے بجٹ سے قبل تجویز کردہ عمل کا تھرڈ پارٹی امپیکٹ جائزہ لیا جائے گا۔تیسرے فریق کے اثرات کی تشخیص کی شرط کے ساتھ پانچ تجاویز کو منظوری دیتا ہےیہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تجاویز کے تحت تیار کیے جانے والے نتائج کا اسی طرح کے اثرات کا جائزہ کیلنڈر سال 2025 کے اختتام پر لیا جائے گا تاکہ اس پورے عمل کی قابلیت اور آمدنی میں اضافے اور وسائل کو متحرک کرنے کے مجموعی ہدف پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔ای سی سی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ریونیو ڈویژن اور فنانس ڈویژن بجٹ مختص کرنے سمیت منصوبے پر عملدرآمد کے لئے روڈ میپ تیار کرنے کے لئے مشاورت کریں گے۔انسداد اسمگلنگ کی حکمت عملی کے تحت سندھ اور حب کے 24 پلوں پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنوں کی تنصیب کی ضرورت ہے۔ بلوچستان میں دس چوک پوائنٹس قائم کیے جائیں گے۔
قومی سطح پر کسٹم انفورسمنٹ سینٹرز قائم کیے جائیں گے اور تمام پیٹرول پمپس کو ڈیجیٹل طور پر منسلک کیا جائے گا۔ٹیکس کی تعمیل میں اضافے اور ٹیکس خلا کو کم کرنے کے لئے اے سی اور ڈی سی کی سطح پر نقل و حرکت کی گاڑیاں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو آپریشنل مقاصد کے لئے قابل رسائی ہوں گی۔ تمباکو کی نگرانی کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس اقدام کے حصے کے طور پر گزشتہ سال ایک مخصوص بیڑا تعینات کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 308 چھاپے مارے گئے اور ایک ارب روپے برآمد کیے گئے۔ اس بیڑے نے رواں سال 611 چھاپے مارے جس کے نتیجے میں 3 ارب روپے کی ریکوری ہوئی۔اس کے ساتھ ہی اے گریڈ کے ٹیکس افسران کو چار بنیادی تنخواہیں دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا، اس کے بعد بی گریڈ کے لیے تین، سی گریڈ کے لیے دو اور ای گریڈ کے لیے کوئی مراعات نہیں دی جائیں گی۔مراعات کا مقصد افسران کو ٹیکس کی تعمیل کو بہتر بنانے کی ترغیب دینا ہے۔
ٹیکس حکام کو کراچی اور لاہور جیسی جگہوں پر رہائش کے آپشنز بھی دیئے جائیں گے۔آئی بی اے کی ڈگریاں اور غیر ملکی سرٹیفکیٹس دینے کی بھی تجویز دی گئی تاکہ ٹیکس افسران اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنا سکیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت مواصلات کی جانب سے پاکستان پوسٹ آفس ڈپارٹمنٹ کی کمپنیوں/ ایجنسی پارٹنرز کے مصدقہ زیر التوا واجبات کی ادائیگی کے لیے 16.995 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی سمری کی منظوری دی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رواں مالی سال (2024-25) کے دوران چاروں صوبوں اور وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی ضمنی انتخابات کے سلسلے میں 1.317 ارب روپے کے ٹی ایس جی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی سمری کی منظوری دی۔اجلاس میں وزیر صنعت رانا تنویر حسین، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر تجارت جام کمال، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک اور دیگر نے شرکت کی۔ گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور وفاقی سیکرٹریز۔
0 Comment