جنوبی کوریا نے جمعرات کے روز عمان میں اردن کو 2-0 سے شکست دے کر ایشیا کے ورلڈ کپ کے تیسرے راؤنڈ میں گروپ ‘بی’ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی جب آسٹریلیا نے نئے کوچ ٹونی پوپووچ کی قیادت میں اپنا پہلا میچ جیتا۔

لی جے سنگ اور اوہ ہیونگ گو کے گولوں کی بدولت کوچ ہانگ میونگ بو نے مسلسل دوسری فتح حاصل کی اور کورین ٹیم کے تین میچوں میں سات پوائنٹس حاصل کیے۔سیئول میں فلسطین کے خلاف کوریا کے پہلے میچ میں 0-0 سے ڈرا ہونے کے بعد ہانگ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن لگاتار جیت کا مطلب ہے کہ تیگوک واریئرز 1986 کے بعد سے ہر ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے اپنے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کی مضبوط پوزیشن میں ہے۔ جنوبی کوریا نے 38ویں منٹ میں زخمی کپتان سون ہیونگ من کو برتری دلا دی جبکہ ہیونگ گو نے دوسرے ہاف کے 23 منٹ بعد یزید ابولالا کو گول کر کے برتری دگنی کر دی۔ تاشقند میں کھیلے گئے میچ کے آخری 35 منٹ میں ازبکستان کی ٹیم ایران کے دفاع کو پیچھے چھوڑنے میں ناکام رہی جبکہ مہمان ٹیم کے پاس صرف 10 کھلاڑی تھے۔

دوسرے ہاف کے 10 منٹ بعد ہی ڈیفینڈر صالح ہردانی کو ازبکستان کے کپتان ایلڈور شومرودوف پر خطرناک ٹیکل کرنے پر ریڈ کارڈ دکھایا گیا۔ اس سے قبل آسٹریلیا نے تیسری کوشش میں اپنی مہم کی پہلی فتح حاصل کی اور پوپووچ کی قیادت میں گراہم آرنلڈ کو کوچ بنانے کے بعد اپنے پہلے میچ میں ایڈیلیڈ میں چین کے خلاف 3-1 سے فتح حاصل کی۔ ہوم ٹاؤن کے فیورٹ کریگ گڈون نے 53 ویں منٹ میں طویل فاصلے تک گول کرکے آسٹریلیا کی جانب سے پہلا گول کیا جس کی مدد سے لیوس ملر نے فری کک پر گول کر کے زی وینینگ کا افتتاحی گول منسوخ کر دیا۔ نشان ویلوپلے نے اسٹاپ ٹائم گول کرکے اپنے بین الاقوامی ڈیبیو میچ میں جیت کو یقینی بنایا۔ اس جیت نے آسٹریلیا کے کوالیفائنگ کے تیسرے مرحلے کو ٹاپ ٹو پوزیشن اور خودکار طریقے سے 2026 کے فائنل کے لئے ٹکٹ کے ساتھ ختم کرنے کے امکانات کو دوبارہ زندہ کردیا۔ “مجھے لگتا ہے کہ ہم نے پہلے ہاف میں بھی بہت اچھا مظاہرہ کیا. سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے گڈون نے کہا کہ چین بہت کمپیکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑکوں کو سلام، ہم 1-0 سے پیچھے تھے اور پہلے دو میچوں کے نتائج کے بعد ہم اپنے خول میں جا سکتے تھے۔ اپنے تین کوالیفائرز میں 12 گول گنوانے والی چین کی ٹیم گروپ ‘سی’ میں ناقابل شکست رہی۔ہر گروپ میں سرفہرست دو ٹیمیں خود بخود ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کریں گی جبکہ تیسری اور چوتھی پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیمیں ابتدائی مرحلے میں داخل ہوں گی۔