گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں منگل کے روز ایک بس دریا میں گر گئی جس کے نتیجے میں 22 افراد ڈوب گئے جبکہ ایک شخص کو بچا لیا گیا۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان شوکت ریاض کا کہنا ہے کہ ندی سے دو لاشیں اور ایک زخمی شخص برآمد ہوا ہے جبکہ باقی 20 افراد کی تلاش جاری ہے۔حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ریاض نے  کو بتایا کہ منگل کی سہ پہر استور سے آنے والی ایک بس گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کی حدود میں تلچی پل سے دریائے سندھ میں گر گئی۔انہوں نے بتایا کہ یہ گاڑی پنجاب کے ضلع چکوال کی طرف جانے والے ایک شادی کے جلوس کا حصہ تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ بس میں سوار مسافروں کی شناخت کر لی گئی ہے اور ڈوبنے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ان میں سے انیس کا تعلق استور جبکہ چار کا تعلق پنجاب کے ضلع چکوال سے تھا۔

ریاض نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے اہلکار بھی موقع پر موجود تھے اور انہوں نے ندی میں سرچ آپریشن کی نگرانی کی۔صدر آصف علی زرداری نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔کے پی اور گلگت بلتستان میں سڑک حادثات اکثر ہوتے رہتے ہیں، جن میں سخت موسم، دشوار گزار علاقے، ناقص سڑکیں، اوور لوڈڈ گاڑیاں اور کم سے کم ٹریفک قوانین شامل ہیں۔ تنگ، گھمانے والے راستے اور ڈرائیور کی تھکاوٹ خطرے کو مزید بڑھا دیتی ہے، جس سے یہ علاقے خاص طور پر حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں۔اکتوبر میں خیبر پختونخوا کے علاقے اپر کوہستان میں راولپنڈی جانے والی مسافر بس کھائی میں گر گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 36 زخمی ہوگئے تھے۔