راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایس ایس سی کے پہلے سالانہ امتحانات 2024 میں غلط مارکنگ کرنے پر 435 ایگزامنرز کو سزا ئیں دی گئیں جس کی وجہ سے طلبہ کو پرچوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کے لئے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (بی آئی ایس ای) راولپنڈی سے رابطہ کرنا پڑا۔

ری چیکنگ کے دوران بی آئی ایس ای راولپنڈی نے پیپر چیکرز کی جانب سے غلطیوں کا پتہ لگایا، خاص طور پر کل نمبروں کی گنتی میں۔سیکریسی برانچ کے 9 افسران، 66 ہیڈ ایگزامنرز، 210 سب ایگزامنرز، 119 اسسٹنٹ ٹو ہیڈ ایگزامنرز، 22 اسپیشل چیکرز، بی آئی ایس ای کے 8 نمائندوں اور ایک ڈیٹا انٹری آپریٹر کو وارننگ دی گئی، ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی اور غلطی کی نوعیت کے لحاظ سے ایک سے تین سال تک بورڈ کی تمام ذمہ داریوں سے نااہل قرار دیا گیا۔بی آئی ایس ای کے ترجمان ارسلان چیمہ کے مطابق میٹرک فرسٹ سالانہ 2024 کے امتحانات میں پیپر مارکنگ کی شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے چیئرمین بی آئی ایس ای راولپنڈی محمد عدنان خان نے کنٹرولر امتحانات تنویر اصغر اعوان کی سفارش پر مارکنگ اسٹاف کے خلاف انکوائری کا حکم دیا ہے۔

مجموعی طور پر 435 افراد کو ان کی نااہلی اور لاپرواہی ثابت ہونے پر سخت تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ بورڈ کے چیئرمین محمد عدنان خان اور کنٹرولر امتحانات تنویر اصغر اعوان نے کہا کہ پرچوں کی مارکنگ میں کوتاہی اور نااہلی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میٹرک فرسٹ سالانہ 2024 کے امتحان میں شرکت کرنے والے امیدواروں نے پرچوں کی دوبارہ جانچ پڑتال میں مارکنگ اسٹاف کی غفلت اور نااہلی کو اجاگر کیا اور تحریری درخواستوں میں ان کی نشاندہی کی۔کنٹرولر امتحانات تنویر اصغر اعوان نے طلبہ کی تحریری شکایت پر فوری طور پر ان کے خلاف انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔بورڈ کے چیئرمین محمد عدنان خان نے فوری نوٹس لیتے ہوئے بی آئی ایس ای کے افسران، ہیڈ ایگزامنرز، سب ایگزامنرز، اسسٹنٹ ٹو ہیڈ ایگزامنرز، اسپیشل سپر چیکر، نمائندہ بورڈ، ڈیٹا انٹری آپریٹر سمیت 435 مارکنگ اسٹاف کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ مکمل تحقیقات کے بعد رپورٹ چیئرمین آفس کو پیش کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ چیف سیکریسی آفیسر میٹرک کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ کنٹرولر امتحانات کو پیش کردی۔چیئرمین بورڈ نے کنٹرولر امتحانات کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹ سے اتفاق کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ان کے خلاف انکوائری کمیٹی کی جانب سے تجویز کردہ سزاؤں پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ پرچوں کی مارکنگ میں میرٹ اور شفافیت کو برقرار رکھا جائے گا۔کنٹرولر امتحانات تنویر اصغر اعوان نے طلبہ کی تحریری شکایات پر تادیبی کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے انکوائری مکمل کرکے سزائیں عائد کرنے کی سفارش کی۔طلباء کے حقوق کی کسی بھی طرح سے خلاف ورزی نہیں کی جائے گی اور انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

مارکنگ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مارکنگ کے عمل کے دوران مختلف مضامین کے اساتذہ پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جس کے ذریعے کسی بھی وقت مارکنگ کے معیار کو چیک کیا جائے گا اور ہیڈ ایگزامنر، سب ایگزامینر، ہیڈ ایگزامنر کے اسسٹنٹ، اسپیشل سپرنٹنڈنٹ یا اس میں شامل کوئی بھی شخص جو معیار پر پورا نہیں اترتا اس کا احتساب کیا جائے گا، ” اس نے کہا۔دریں اثنا ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن راولپنڈی ایجوکیشن بورڈ نے پنجاب ٹیچرز یونین کے صدر قاضی عمران کی معطلی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن راولپنڈی ایجوکیشن بورڈ کے صدر راجہ عثمان شہزاد نے کہا کہ قاضی محمد عمران کو ضلع راولپنڈی اور پنجاب کے تمام اساتذہ اور ملازمین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر معطل کیا گیا جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ایسوسی ایشن اس معطلی کے حکم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے اور اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ وہ ہر فورم پر پنجاب ٹیچرز یونین اور ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ اس طرح کے گھٹیا ہتھکنڈوں سے ملازمین کی آواز کو کبھی نہیں دبا سکتی۔