ناسا کے چیف سائنسدان کو برطرف کر دیا گیا، ٹرمپ کی مزید کٹوتی کا امکان
امریکی خلائی ادارے ناسا نے منگل کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر عمل کرنے پر اپنے چیف سائنسدان اور دیگر افراد کو برطرف کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اگرچہ اس اقدام سے صرف 23 افراد متاثر ہوئے ہیں ، لیکن ایک ترجمان نے اشارہ دیا کہ مزید کٹوتیاں آ رہی ہیں۔پہلے مرحلے میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی رپورٹوں میں اہم کردار ادا کرنے والی معروف آب و ہوا کی ماہر کیتھرین کیلون کی سربراہی میں چیف سائنٹسٹ کے دفتر کو نمایاں طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ انہیں اور دیگر امریکی مندوبین کو گزشتہ ماہ چین میں ہونے والے موسمیاتی سائنس کے ایک بڑے اجلاس میں شرکت سے بھی روک دیا گیا تھا۔ ناسا کی ترجمان شیرل وارنر کا کہنا ہے کہ ‘اپنی افرادی قوت کو بہتر بنانے کے لیے اور ایک ایگزیکٹو آرڈر کی تعمیل کرتے ہوئے ناسا فورس میں کمی کے لیے مرحلہ وار طریقہ کار شروع کر رہا ہے، جسے آر آئی ایف کے نام سے جانا جاتا ہے۔”بہت کم افراد کو 10 مارچ کو اطلاع ملی کہ وہ ناسا کے آر آئی ایف کا حصہ ہیں۔
اگر وہ اہل ہیں، تو وہ ملازمین رضاکارانہ ابتدائی ریٹائرمنٹ اتھارٹی ، یا ویرا میں حصہ لینے کا انتخاب کرسکتے ہیں ، یا آر آئی ایف کے عمل کو مکمل کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ ٹیکنالوجی، پالیسی اور حکمت عملی کا دفتر اور تنوع، مساوات اور شمولیت کے دفتر کی تنوع، مساوات، شمولیت اور رسائی کی شاخ کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔ناسا نے اب تک دیگر ایجنسیوں کو متاثر کرنے والی گہری کٹوتیوں سے گریز کیا ہے، جس کی وجہ مبینہ طور پر ناسا کے سربراہ کے لیے ٹرمپ کے نامزد کردہ جیرڈ آئزک مین کی آخری لمحات کی مداخلت ہے۔ ای پیمنٹ ارب پتی اور اسپیس ایکس کے کسٹمر آئزک مین کو ٹرمپ کے اہم مشیر اور وفاقی اخراجات میں کمی کی کوششوں کے معمار ایلون مسک کے قریبی سمجھا جاتا ہے۔فروری میں ناسا ایک ہزار کے قریب پروبیشنری ملازمین کو فارغ کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔ تاہم ارس ٹیکنیکا کے مطابق آئزک مین نے مبینہ طور پر کٹوتی کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ناسا نے اس تبدیلی کی وضاحت نہیں کی ہے۔ناسا واچ نے ایک انٹرنل میمو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ نئی برطرفیاں تحقیق سے دور اور کھوج کی طرف منتقلی کا اشارہ دے سکتی ہیں۔
ٹرمپ اور مسک دونوں مریخ پر انسانی مشن کی حمایت کرتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ ‘سیارہ مریخ اور اس سے کہیں آگے بھی امریکی پرچم لہرائے گا۔’ناسا آب و ہوا کی تحقیق میں اہم کردار ادا کرتا ہے، زمین کی نگرانی کرنے والے سیٹلائٹس کا ایک بیڑا چلاتا ہے، ہوائی اور زمینی مطالعہ کرتا ہے، آب و ہوا کے جدید ماڈل تیار کرتا ہے، اور محققین اور عوام کو اوپن سورس ڈیٹا فراہم کرتا ہے.ٹرمپ، جنہوں نے موسمیاتی تبدیلی کو “گھوٹالہ” قرار دیا ہے اور اقوام متحدہ اور آب و ہوا کی سائنس کے بارے میں نفرت کا اظہار کیا ہے، پہلے ہی دوسری بار پیرس معاہدے سے امریکہ کو باہر نکال چکے ہیں۔دریں اثنا، ان کی انتظامیہ نے ملک کی ایک اور اہم موسمیاتی ایجنسی نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیئر ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) کے سیکڑوں ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔
0 Comment