اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما کی اہلیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ نامعلوم افراد نے ان کے گھر میں گھس کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی بیٹی کو گھسیٹ کر اپنے شوہر کا ٹھکانہ بتانے پر مجبور کیا۔

چوہدری اعجاز کی اہلیہ نے یہ دعویٰ منگل کو پی ٹی آئی رہنماؤں اسد قیصر، عمر ایوب خان اور سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ایف سیون سیکٹر میں نقاب پوش افراد نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے نوکروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوچھ رہے تھے کہ چوہدری اعجاز کہاں ہیں اور انہوں نے نوکروں کی توہین آمیز ویڈیوز بنائیں۔ اعجاز کے مطابق نقاب پوش افراد نے ان کے گھر کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی اور ان کی 11 ماہ کی بیٹی کو گھسیٹ لیا۔

”انہوں نے مجھے ایک کمرے میں بند کر دیا اور مجھے دوپٹہ اور چپل پہننے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے مجھے بھی مارا پیٹا اور نازیبا زبان کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ان کے شوہر صرف ایک سیاست دان ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی سیاسی انتقام کے تحت کی گئی ہے۔ اعجاز کے مطابق 11 اکتوبر سے اب تک نامعلوم افراد نے ان کے گھر پر متعدد بار چھاپے مارے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘میرا دعویٰ ہے کہ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے انہیں گھر کو مسمار کرنے کی ہدایت کی ہے’، انہوں نے مزید کہا کہ رہائش گاہ کے ایک حصے کو بھاری مشینری سے مسمار کر دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ انہوں نے یہ معاملہ قومی اسمبلی کے فلور پر وزیر اعظم کے سامنے اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو اس مسلسل ذہنی اذیت کا نوٹس لینا چاہیے، پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ملک چلانے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ اب ان کے پاس آخری آپشن یہ ہے کہ وہ دوبارہ انتخابات کرائیں۔سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی اس طرح کے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آئے گی اور پارٹی کا ردعمل پرامن ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت آئینی ترمیم کے لیے ووٹ حاصل کرنے کے لیے سیاستدانوں کے اہل خانہ کو دھمکیاں دے رہی ہے۔