کابینہ کمیٹی نے نجکاری کمیشن کی جانب سے پی آئی اے کے حصص کیلئے 10 ارب روپے کی بولی مسترد کرنے کی منظوری دے دی
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) میں 60 فیصد حصص کے لیے واحد بولی دہندگان کی جانب سے پیش کردہ 10 ارب روپے کی پیشکش مسترد کرنے کی نجکاری کمیشن کی سفارش کی منظوری دے دی۔
بدھ کے روز نجکاری کمیشن کے بورڈ نے رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی واحد بولی کو مسترد کردیا اور اس معاملے کو مزید جائزے کے لئے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کو بھیج دیا۔گزشتہ ماہ پی آئی اے میں 60 فیصد حصص کے لیے حتمی بولی کے عمل میں بلیو ورلڈ سٹی کی جانب سے 10 ارب روپے کی بولی لگائی گئی تھی جو حکومت کی کم از کم قیمت 85 ارب روپے سے کافی کم تھی۔حکومت نے جون میں چھ گروپوں کو پہلے سے کوالیفائی کیا تھا ، لیکن صرف بلیو ورلڈ سٹی نے حتمی بولی کے عمل میں حصہ لیا۔ متوقع اور حقیقی بولیوں کے درمیان بڑے فرق کی وجہ سے ، کمیشن نے کنسورشیم کو اپنی بولی پر نظر ثانی کرنے کے لئے مزید وقت دیا۔ تاہم بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کے چیئرمین سعد نذیر نے قیمت برقرار رکھی۔
جمعرات کو نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے پی سی بورڈ کی سفارشات کو قبول کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بولی مسترد کردی۔سی سی او پی نے پی آئی اے سی ایل کو نجکاری یا جی ٹو جی کے ذریعے فروخت کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔کمیٹی نے پی آئی اے سی ایل کی صحت مند مالی صورتحال پر ایوی ایشن ڈویژن کے جائزے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔اجلاس میں کمیٹی کے دیگر اراکین نے بھی شرکت کی جن میں نجکاری، صنعت و خوراک، کامرس، توانائی، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات اور مختلف ڈویژنز کے وفاقی سیکرٹریز شامل تھے۔سی سی او پی نے امریکہ میں پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لئے ممکنہ ٹرانزیکشن آپشنز کا جائزہ لینے اور دستیاب قانونی دفعات کی بنیاد پر مناسب طریقوں کا تعین کرنے کے لئے وزیر مملکت برائے خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی۔گزشتہ سال جون میں یہ ہوٹل نیویارک سٹی ایڈمنسٹریشن کو 22 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں تین سال کے لیے لیز پر دیا گیا تھا۔بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے تمام مسائل کے حل اور سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی فروخت کے معاہدے کو اگلے اجلاس سے قبل حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
0 Comment