اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان اور ابوظہبی پورٹس گروپ کے درمیان ریل، ایئرپورٹ انفراسٹرکچر، میری ٹائم شپنگ اور لاجسٹکس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمت کی چار یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔

وزیراعظم آفس کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی کی سربراہی میں متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ سطحی وفد نے دورے کے دوران مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے ابوظہبی پورٹس گروپ کے ساتھ میری ٹائم افیئرز، ایوی ایشن، ریلوے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ دیکھا۔ان معاہدوں سے دونوں فریقین کو کسٹمز، ریل، ہوائی اڈوں کے بنیادی ڈھانچے اور میری ٹائم شپنگ اور لاجسٹکس میں ممکنہ تعاون تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ مفاہمتکی یادداشتوں کے تحت پاکستان اور ابوظہبی پورٹس گروپ کا مقصد ڈیجیٹل کسٹمز کنٹرول کو بہتر بنانا، فریٹ ریل کوریڈور ز تیار کرنا، پاکستان کے بحری بیڑے اور میرین سروسز کو اپ گریڈ کرنا اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی سہولیات میں اضافہ کرنا ہے۔

 

وزیراعظم کا آئندہ تین سالوں میں آئی ٹی برآمدات میں 25 ارب ڈالر کے ہدف کے حصول کے عزم کا اعادہملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید اور وزیراعظم محمد بن راشد المکتوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دیرینہ تعلقات مشترکہ تاریخ اور ثقافت پر استوار ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دورہ متحدہ عرب امارات کے پاکستان میں سرمایہ کاری کے اثرات کو بڑھانے کے عزم کو اجاگر کرتا ہے اور کہا کہ یہ سرمایہ کاری پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اے ڈی پورٹس کی پاکستان میں موجودہ سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کیا اور شپنگ، بندرگاہ کی کارکردگی میں بہتری، لاجسٹکس اور کسٹمز ڈیجیٹائزیشن میں شراکت داری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔متحدہ عرب امارات کے وفد میں کہل گروپ کے چیئرمین شیخ احمد دلموک المکتوم بھی شامل تھے۔ ابوظہبی پورٹس گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او کیپٹن محمد الشمسی۔ پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم الزابی اور اے ڈی پورٹس کے سینئر عہدیدار۔پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سینئر سرکاری حکام شامل تھے۔

آئی ٹی برآمدات، 5 جی کی ترقی

ایک اور پیش رفت میں وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کے فروغ کے لئے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے اگلے تین سالوں میں آئی ٹی برآمدات میں 25 ارب ڈالر کے ہدف کا اعادہ کیا۔انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک منصوبے پر روشنی ڈالی جس سے ملکی برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے اور یہ اس ہدف کی جانب ایک سنگ میل ہے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جاری آئی ٹی منصوبوں اور ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے اسلام آباد میں آئی ٹی پارک پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکام کو منصوبے کی ٹائم لائن کم کرنے کے لیے کوریائی ماہرین سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی۔

جمعہ کو ہالینڈ میں قائم ویون گروپ کے چیئرمین اوگی کے فیبیلا کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد سے ایک اور ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے دور دراز علاقوں سمیت ملک بھر میں تیز رفتار رابطے کی فراہمی کے لئے فائیو جی انٹرنیٹ سروس متعارف کرانے کے حکومتی منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ فائیو جی سروس سے حکومت کو ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے میں ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کا اہم کردار ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئی ٹی، ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت میں ویون گروپ کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔ویون کے وفد نے معاشی استحکام کے حصول کے لئے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبوں کے لئے سرمایہ کاری کا ایک اہم مقام بن گیا ہے۔اجلاس میں وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شازہ فاطمہ خواجہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریونیو علی پرویز ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور دیگر متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی۔