امن کے نوبل انعام سے نوازے جانے والے ایٹم بم سے بچ جانے والوں کے گروپ کے رہنماؤں نے ہفتے کے روز خبردار کیا ہے کہ جوہری جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور انہوں نے جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کے اپنے مطالبے کی تجدید کی ہے۔

ناگاساکی پر 1945 میں امریکی بمباری میں زندہ بچ جانے والے اور نیہون ہڈنکیو گروپ کے شریک سربراہ شگیمٹسو تناکا نے کہا کہ بین الاقوامی صورتحال بتدریج بدتر ہوتی جا رہی ہے اور اب جنگیں لڑی جا رہی ہیں کیونکہ ممالک جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

مجھے ڈر ہے کہ ہم بحیثیت انسان خود کو تباہ کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔ اس کو روکنے کا واحد راستہ جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنا ہے۔ناروے کی نوبل کمیٹی نے ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی بمباری کی تباہ کاریوں اور دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے جاپانی گروپ کے دہائیوں پر محیط کام پر روشنی ڈالی۔ کمیٹی نے کہا کہ اس گروپ کی کوششیں آج دنیا میں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ اس میں کسی ملک کی وضاحت نہیں کی گئی۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ ماہ یہ اشارہ دیا تھا کہ اگر امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یوکرین کو روس کے اندر طویل فاصلے تک مار کرنے والے مغربی میزائلوں سے حملہ کرنے کی اجازت دی تو ماسکو جوہری ہتھیاروں سے جواب دینے پر غور کرے گا۔