بلوچستان میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے اتوار کی علی الصبح ضلع موسیخیل میں کارروائی کی جس میں تین دہشت گرد ہلاک اور دو کو گرفتار کرلیا گیا۔

ترجمان کے مطابق سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو موسیٰ خیل کے علاقے رارہاشم میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے سرگرم ہونے کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔ترجمان نے ایک بیان میں کہا، “سی ٹی ڈی، ایف سی اور پولیس سمیت فورسز کو عام علاقے میں تعینات کیا گیا تھا اور رات گئے تعینات فورسز کے دستے میں سے ایک نے 10-12 دہشت گردوں کے ایک گروپ کو مین روڈ کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا۔ دہشت گردوں کو روکا گیا اور اس کے بعد شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ترجمان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد مارے گئے اور دو دیگر کو گرفتار کر لیا گیا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ان میں سے پانچ سے سات رات کے حالات کی وجہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اور ان کی تلاش جاری ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا جبکہ لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور گرفتار دہشت گردوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے پاس ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جیسے جیسے یہ ترقی کرے گا مزید معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اس سے قبل بلوچستان سی ٹی ڈی نے مستونگ میں دیسی ساختہ بم دھماکے میں ملوث نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

دھماکے میں 5 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوگئے تھے جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے شدید مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا تھا کہ دہشت گردوں نے غریب مزدوروں کے ساتھ معصوم بچوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران ملک بالخصوص بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی سے متعلق واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ماہانہ سیکیورٹی رپورٹس کے مطابق اگست کے مقابلے میں ستمبر میں دہشت گرد حملوں میں 24 فیصد کمی آئی ہے لیکن اگست اور جولائی میں ان میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سال 2023 میں پاکستان میں 789 دہشت گرد حملوں اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں 1524 افراد ہلاک اور 1463 زخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر ہلاکتیں، جن میں غیر قانونی افراد بھی شامل ہیں، چھ سال کی بلند ترین سطح پر ہیں۔