بھارت نے وزیر امت شاہ کی کینیڈا میں سکھ مخالف حملوں کی منصوبہ بندی کی تردید کردی
ہندوستان نے ہفتہ کے روز اس بات کی تردید کی کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے کینیڈا کی سرزمین پر سکھ کارکنوں کو نشانہ بنانے کی سازش کی تھی اور کہا کہ اس نے “مضحکہ خیز اور بے بنیاد” الزامات پر اوٹاوا کی باضابطہ سرزنش کی ہے۔
کینیڈا بھارت سے باہر سب سے بڑی سکھ برادری کا گھر ہے اور اس میں “خالصتان” کے کارکن بھی شامل ہیں، جو ایک انتہا پسند علیحدگی پسند تحریک ہے جو ہندوستانی علاقے سے الگ ہونے والی مذہبی اقلیت کے لئے ایک آزاد ریاست کا مطالبہ کرتی ہے۔کینیڈین حکام نے رواں ہفتے کہا تھا کہ اوٹاوا نے کینیڈین خالصتان کارکنوں کو نشانہ بنانے کی مہم کا سراغ بھارتی حکومت کی اعلیٰ ترین سطح تک لگایا تھا اور اس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے طاقتور دائیں ہاتھ کے شخص کو ملوث کیا تھا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہند مرکزی وزیر داخلہ کے بارے میں کئے گئے مضحکہ خیز اور بے بنیاد حوالہ جات پر سخت الفاظ میں احتجاج کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ روز کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سفارتی نوٹ سونپا گیا ہے۔جیسوال نے کینیڈین حکام پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر بھارت کو بدنام کرنے کے لیے میڈیا کو ‘بے بنیاد الزامات’ لیک کر رہے ہیں۔
0 Comment