سندھ کے قوم پرستوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا
مختلف قوم پرست جماعتوں اور گروہوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں اتوار کو سندھ کے کئی اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
جیے سندھ محاذ ریاض (جے ایس ایم-آر) اور جیے سندھ قومی محاذ (جے ایس کیو ایم) کے مطابق، ان کے رہنماؤں ریاض چانڈیو اور ڈاکٹر نیاز کالانی کو اغوا کرکے نامعلوم مقامات پر رکھا گیا جبکہ ان کے متعدد کارکنوں کو رات بھر جاری رہنے والے کریک ڈاؤن کے دوران حراست میں لے لیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کریک ڈاؤن کا مقصد ان کی احتجاجی ریلی کو سبوتاژ کرنا تھا، جس کا عنوان ‘روادری مارچ’ تھا، جو اتوار کو کراچی میں ہونے والی تھی۔ جے ایس ایم (ر) کے سربراہ ریاض چانڈیو نے ریلی کی قیادت کرنی تھی جبکہ ڈاکٹر کالانی اور جے ایس کیو ایم کے کارکنوں سمیت دیگر قوم پرست جماعتوں اور گروہوں کے کارکنوں نے ریلی میں شرکت کرنا تھی۔
اتوار کی دیر شام تک دونوں رہنماؤں کے ٹھکانے کا پتہ نہیں چل سکا تھا۔ریاض چانڈیو کی صدارت میں ایک روز قبل حیدرآباد میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں متعدد قوم پرست تنظیموں کے رہنماؤں نے اتوار کی ریلی میں جن مشترکہ مسائل پر احتجاج کرنا تھا ان پر روشنی ڈالی تھی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے 19 ستمبر کو میرپورخاص میں توہین مذہب کے ملزم ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے ماورائے عدالت قتل اور ان کی لاش کی بے حرمتی کی مذمت کی جسے عمرکوٹ میں مذہبی انتہا پسندوں کے ایک گروپ نے نذر آتش کردیا تھا۔شرکا نے حراست میں قتل میں ملوث تمام پولیس افسران اور اہلکاروں کو قانون کے مطابق سزا دینے اور انتہا پسند عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ، رہنماؤں نے سندھ پر نئی نہریں بنانے کے پنجاب کے منصوبے اور سندھ حکومت کی جانب سے ڈکیت گروہوں پر لگام لگانے میں ناکامی کے خلاف احتجاج کرنے کا عہد کیا تھا، جو ان کے مطابق بالائی سندھ کے دو پورے ڈویژنوں پر حکمرانی کر رہے تھے۔
حیدرآباد، شہید بینظیر آباد، دادو، نوشہرو فیروز، سانگھڑ اور دیگر اضلاع کے مختلف شہروں اور قصبوں میں ان کے گھروں پر چھاپوں کے دوران دو قوم پرست تنظیموں کے کارکنوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔ سندھو نواز گھانگرو اور پنہال ساریو کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے لیکن انہیں حراست میں نہیں لیا جا سکا۔ دیگر کارکنوں اور اداروں کے حامیوں نے اتوار کو ان تمام شہروں اور قصبوں میں مظاہرے کرکے ردعمل کا اظہار کیا۔ جے ایس ایم-آر کا ایک اجلاس اتوار کے روز حیدرآباد میں منعقد ہوا جس میں رہنماؤں اور کارکنوں کے چھاپوں اور حراست کی مذمت کی گئی۔ پارٹی کے کارکنوں نے مقامی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان کی قیادت شاہنواز بداہی، عزیز اللہ، سرفراز میمن، ایاز سولنگی اور دیگر نے کی۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر انہیں اگلے 24 گھنٹوں میں رہا نہ کیا گیا تو پارٹی پیر کو سندھ بھر میں احتجاج کرے گی۔
لاڑکانہ میں ذوالفقار بلیدی، رزاق سرگانی اور زبیر میمن کی قیادت میں مظاہرین کے ایک گروپ نے کریک ڈاؤن کی مذمت میں مقامی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔مختلف قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے شہید بینظیر آباد، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، دادو اور جامشورو کے مختلف قصبوں میں بھی مظاہرے کیے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حراست میں لئے گئے تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تو شاہراہیں بند کردی جائیں گی۔کوٹری سائٹ گیٹ کے باہر ہونے والے مظاہرے کی قیادت عبدالفتاح چنا، ملاح قادر اور آزاد پنہور نے کی۔
0 Comment