اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ مغربی ممالک کو برآمدات میں اضافہ ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا ستمبر مالی سال 25کے دوران پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 7.88 فیصد اضافے کے ساتھ 2.204 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 2.043 ارب ڈالر تھیں۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ مغربی، مشرقی اور شمالی یورپ میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں معمولی اضافہ تھا۔ مالی سال 24 میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے باوجود یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات 3.12 فیصد کم ہو کر 8.240 ارب ڈالر رہ گئیں۔ اکتوبر 2023 میں یورپی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو یورپی برآمدات پر ڈیوٹی فری یا کم از کم ڈیوٹی سے لطف اندوز ہونے کے لئے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کو مزید چار سال کے لئے 2027 تک بڑھانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

مغربی یورپ، جس میں جرمنی، نیدرلینڈز، فرانس، اٹلی اور بیلجیئم جیسے ممالک شامل ہیں، یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات کا سب سے بڑا حصہ ہے. مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں اس خطے کو برآمدات 12.04 فیصد اضافے کے ساتھ 1.088 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو مالی سال 24 کی پہلی سہ ماہی میں 0.971 ارب ڈالر تھیں۔ اگرچہ مغربی یورپ کو برآمدات میں اضافہ ہوا اور مشرقی اور شمالی یورپ میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، لیکن مشرقی یورپ کو برآمدات میں اضافے کی شکل میں چاندی کی لکیر موجود ہے۔ مالی سال 2020-25 کے تیسرے ماہ میں شمالی یورپ کو برآمدات 9.89 فیصد اضافے کے ساتھ 165.500 ملین ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینوں میں 150.602 ملین ڈالر تھیں۔مالی سال 2025 کے 3 ماہ میں جنوبی یورپ کو برآمدات 0.144 فیصد کم ہوکر 772.633 ملین ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 773.748 ملین ڈالر تھیں۔

اس خطے میں اسپین کو برآمدات مالی سال 2025 کے 3 ماہ میں 3.32 فیصد کم ہو کر 354.81 ملین ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ سال 367.03 ملین ڈالر تھیں۔مالی سال 2025 کے 3 ماہ میں اٹلی کو برآمدات 0.84 فیصد کم ہوکر 296.62 ملین ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 299.16 ملین ڈالر تھیں۔ رواں سال کے دوران یونان کو برآمدات 6 فیصد اضافے کے ساتھ 31.64 ملین ڈالر رہیں۔تاہم مشرقی یورپ کو برآمدات میں 19.96 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اس خطے کی برآمدات کی مالیت 178.252 ملین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 148.588 ملین ڈالر تھی۔