سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف لندن کے مڈل ٹیمپل کے باہر پی ٹی آئی کے حامیوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔

سابق چیف جسٹس مڈل ٹیمپل میں ایک پروقار تقریب میں شرکت کر رہے تھے جو برطانیہ میں وکلاء کی ایسوسی ایشنز میں سے ایک ہے جسے طلبہ کو بار میں بلانے کا خصوصی حق حاصل ہے۔ منگل کے روز لندن میں ان کی گورننس کے ذمہ دار بنچرز اور ان کے ارکان کے لیے عشائیہ کا انعقاد کیا گیا جس کے دوران منتخب ارکان کو بنچ میں بلانے کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس سال کال کرنے والوں میں ریٹائرڈ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور دیگر شامل ہیں جنہیں ڈنر سے قبل بنچ میں بلایا گیا اور پھر ہائی ٹیبل پر ان کی جگہ لینے کے لیے کہا گیا۔ عشائیہ کے بعد، ہر نئے بینچر نے ایک مختصر تقریر کی.سید زلفی بخاری، صاحبزادہ جہانگیر اور سابق ایم این اے ملیکہ بخاری سمیت پی ٹی آئی کے درجنوں حامیوں اور پارٹی رہنماؤں نے جلسہ گاہ کے باہر تقاریر کیں۔

ملیکا نے گزشتہ سال 9 مئی کے پرتشدد فسادات کے بعد پی ٹی آئی سے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا کہ وہ خود کو پارٹی سے الگ کر رہی ہیں۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سابق چیف جسٹس کے خلاف نعرے درج تھے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو مدعو کرنے کے ادارے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے ‘مڈل ٹیمپل، آپ کو شرم آنی چاہیے’۔ اس ہفتے کے اوائل میں پی ٹی آئی کے ایک حامی نے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔ برطانوی بیرسٹر مارک میکڈونلڈ نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مڈل ٹیمپل کی جانب سے سابق چیف جسٹس کو دعوت دینے پر تنقید کی اور کہا کہ ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہونا چاہیے۔ بخاری نے ایک تقریر کی جس میں سابق چیف جسٹس کی جانب سے پی ٹی آئی کو مبینہ طور پر نشانہ بنائے جانے کی تفصیل بیان کی گئی تھی۔ جلسہ گاہ کے داخلی گیٹ کو پولیس کی بھاری نفری نے محفوظ بنایا اور پی ٹی آئی کے مظاہرین کی بڑی تعداد نے ‘گو قاضی گو’ کے نعرے لگائے۔