ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں آٹو شاپ پر کھڑی کار میں ایک نوجوان خاتون مردہ جبکہ ایک شخص بے ہوش پایا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی شناخت 25 سالہ جویریہ کے نام سے ہوئی ہے جو ایک جم انسٹرکٹر ہے اور بے ہوش شخص کی شناخت کاشف اقبال کے نام سے ہوئی ہے جو متوفی کا بہنوئی اور فیز ٹو میں آٹو شاپ کا مالک تھا۔ ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا کہ خاتون سوزوکی مہران کار میں مردہ پائی گئی۔ لاش اور بے ہوش شخص کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔ ہوش میں آنے کے بعد کاشف نے پولیس کو بتایا کہ گاڑی کا انجن اور اس کا ایئر کنڈیشنر چل رہا تھا اور وہ اور جویریہ آٹو شاپ کے اندر کھڑی گاڑی میں بات کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دکان دھوئیں سے بھری ہوئی تھی اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنے کے بعد وہ بے ہوش ہوگئے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ قانونی طور پر معاملے کو آگے بڑھانے سے ہچکچا رہے تھے، لیکن پولیس نے جویریہ کے پوسٹ مارٹم کو یقینی بنایا۔ تفتیش کار اس کی موت کی اصل وجہ کا پتہ لگانے کے لئے ڈاکٹروں کی حتمی رپورٹ کا انتظار کر رہے تھے۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس نے دکان کے تین کارکنوں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج جمع کی جارہی ہے۔

دو لاکھ روپے لوٹ لیے گئے

سائٹ کے علاقے میں نجی بینک میں رقم جمع کرانے کے لیے نقدی لانے والے فیکٹری ملازم کو ڈاکوؤں نے گولی مار کر زخمی کر دیا اور دو لاکھ روپے نقدی چھین کر لے گئے۔ سائٹ اے ایس ایچ او جاوید اختر نے بتایا کہ 30 سالہ ارشاد رفعت کو میٹروول میں بینک کے قریب گولی مار کر زخمی کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ماربل فیکٹری کا عملہ صبح 8 بج کر 45 منٹ پر بینک میں 15 لاکھ روپے نقد جمع کروانے پہنچا۔ جیسے ہی انہوں نے وین پارک کی اور عملہ آگے بڑھا، موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان وہاں پہنچے اور نقدی سے بھرا پلاسٹک بیگ چھیننے کی کوشش کی۔ نتیجتا، بیگ خراب ہو گیا اور پیسے سڑک پر گر گئے۔ملزمان 2 لاکھ روپے نقدی لے گئے۔ متاثرین کی مزاحمت پر انہوں نے فائرنگ کی اور ایک گولی فیکٹری کے ملازم ارشاد کی ران پر لگی۔