کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں 7 سالہ بچے کو چاقو کے وار کر کے قتل اور دو افراد کو زخمی کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

اورنگی ٹاؤن میں لیاقت اسکول کے قریب ایک گھر میں دو بچے اور ایک خاتون زخمی حالت میں پائے گئے۔ بدھ کے روز اورنگی ٹاؤن پولیس اسٹیشن کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پر تیز دھار آلے سے حملہ کیا گیا تھا۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کے مطابق حملے کے دوران جاں بحق ہونے والے لڑکے کے سر پر چوٹ لگی تھی جس کی وجہ سے اس کی ناک اور کانوں سے خون بہہ رہا تھا۔ دریں اثنا ان کی 5 سالہ بہن علیزہ اور 30 سالہ ماں رمشا اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ واقعہ ذاتی دشمنی کی علامت معلوم ہوتا ہے اور اس میں ایک قریبی رشتہ دار ملوث تھا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) طارق الٰہی مستوئی کے بیان کے مطابق اتوار کو پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔

بدھ کے روز پیش آنے والا یہ واقعہ ایک ہی خاندان کی چار خواتین کو ہفتہ کی صبح لی مارکیٹ میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں قتل کیے جانے کے چند دن بعد پیش آیا ہے۔ قتل کی خبر پھیلتے ہی شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تاہم شام تک پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس قتل کے الزام میں فیملی کے ایک قریبی رشتہ دار کو گرفتار کرکے معاملہ حل کر لیا گیا ہے۔ سٹی کے ایس ایس پی عارف عزیز نے ڈان کو بتایا کہ بغدادی تھانے کی حدود میں زینب آرکیڈ کی ساتویں منزل پر واقع فلیٹ کے الگ الگ کمروں سے چار لاشیں ملی ہیں جن کا گلا کٹا ہوا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم سمیر علی ہاشمی کو مستوئی کی تشکیل کردہ ٹیم نے ایس ایچ او کی سربراہی میں گرفتار کیا۔ پولیس نے تصدیق کی کہ سمیر کا تعلق رمشا کے شوہر کے چچا کا بیٹا ہونے کی وجہ سے فیملی سے تھا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس نے رمشا اور اس کے بچوں پر حملہ کرنے کے لئے چاقو کے بلیڈ کا استعمال کیا جب اس نے مزاحمت کی۔ رمشا کے شوہر شاہ رخ کی شکایت پر مقدمہ 577/2024 درج کیا گیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان کو مزید قانونی معاونت کے لیے تفتیشی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔