پاکستانی ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ نے جنوبی افریقہ میں جاری کامن ویلتھ پاور لفٹنگ کلاسک اینڈ آرٹیفٹ چیمپیئن شپ میں شاندار بین الاقوامی ڈیبیو کرتے ہوئے اسکوٹ ایونٹ میں سونے کا تمغہ حاصل کرلیا۔

پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ اور کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ میڈلسٹ نے جنوبی افریقہ کے سن سٹی میں اپنے پہلے پاور لفٹنگ مقابلے میں 370 کلوگرام وزن اٹھا کر تاریخ میں پاکستان کے پہلے پاور لفٹنگ گولڈ میڈلسٹ کے طور پر اپنا نام درج کیا۔

انہوں نے اپنے انسٹاگرام پروفائل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ کامن ویلتھ کلاسک پاور لفٹنگ چیمپیئن شپ 2024 میں گولڈ میڈل جیتا۔انہوں نے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کر سکتے ہیں تو مجھے روکیں، یہ بٹ رکنے والا نہیں ہے۔بٹ بنچ پریس اور ڈیڈ لفٹ کیٹیگریز میں حصہ لیں گے، جہاں وہ 120 کلوگرام سے زیادہ کیٹیگری میں دو اضافی طلائی تمغے جیتنے اور مجموعی طور پر چیمپیئن شپ ٹائٹل جیتنے کے حق میں ہیں۔

وہ مجموعی طور پر چار طلائی تمغے گھر لانا چاہتے ہیں۔بٹ کا تعلق ویٹ لفٹرز اور پہلوانوں کی پاکستان کی سب سے بڑی نرسری گوجرانوالہ سے ہے اور وہ 11 سال کی عمر سے ہی وزن اٹھا رہے ہیں۔ جب بٹ 18 سال کے ہوئے تو انہوں نے بین الاقوامی سطح پر سرخیوں میں آنا شروع کر دیا تھا۔2022 کے کامن ویلتھ گیمز میں انہوں نے اسنیچ، کلین اینڈ جرک اور ٹوٹل کیٹیگریز میں نئے ریکارڈ قائم کیے۔ ”اس کا سہرا میرے والد کو جاتا ہے، جنہوں نے یہ سارا سال میری تربیت میں صرف کیا،” انہوں نے کہا۔