پاکستان اور چین نے معیشت، سرمایہ کاری اور علاقائی رابطوں سمیت اہم شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

چین کے وزیر اعظم لی کیانگ گزشتہ روز چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔ اپنے دورے کے دوران وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان حکومت کی کونسل (سی ایچ جی) کے 23 ویں اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، جو سخت حفاظتی اقدامات کے درمیان 15 اور 16 اکتوبر کو منعقد ہو رہا ہے۔ لی کا دورہ پاکستان 11 سال میں کسی چینی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے جبکہ لی کی چیانگ کا آخری دورہ مئی 2013 میں ہوا تھا۔ ان کا یہ دورہ 6 اکتوبر کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک سڑک پر ہونے والے دھماکے کے ایک ہفتے بعد ہو رہا ہے جس میں مجموعی طور پر تین افراد ہلاک اور ایک چینی شہری سمیت کم از کم 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چین کو یقین دلایا ہے کہ وہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے دہشت گرد حملے کی تحقیقات کی ذاتی طور پر نگرانی کریں گے۔چینی وزیر اعظم نے گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی تھی جہاں شہباز شریف نے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے کا ورچوئل افتتاح کرتے ہوئے اسے اتحادی قوم کا “تحفہ” قرار دیا تھا۔صدر آصف علی زرداری اور چین کے وزیر اعظم لی کیانگ کے درمیان آج ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات میں دونوں فریقین نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں پر عملدرآمد میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی اپنے ہمہ وقت شراکت دار کے ساتھ دوستی ملک کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے۔

انہوں نے باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لئے زیادہ گنجائش موجود ہے، تجارت اور عوام کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے لئے ہر موسم میں روڈ نیٹ ورکس کے ذریعے رابطے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔زرداری نے مزید کہا کہ چینی کمپنیوں کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرکے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی بالخصوص سی پیک اور گوادر پورٹ کے ذریعے پیش کردہ مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نومبر میں چین کا دورہ کریں گے اور پرانے دوستوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے بات چیت میں مشغول ہونے کے خواہاں ہیں۔ اپنے سابقہ دور حکومت میں چین کے دوروں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو باہمی اہمیت کے اہم امور پر چین کی غیر متزلزل حمایت حاصل رہی ہے۔صدر آصف علی زرداری نے دہشت گرد حملے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دل دہلا دینے والے واقعے نے پوری قوم کو گہرے دکھ میں مبتلا کر دیا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاک چین دوستی کے دشمن چینی شہریوں کو نشانہ بنا کر اور سی پیک منصوبوں میں خلل ڈال کر دوطرفہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مجرموں کا سراغ لگانے اور انہیں مثالی سزا دلانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور چینی وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ پاکستان ملک میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سلامتی کو بڑھانے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گا۔صدر آصف علی زرداری نے تنازعہ کشمیر پر چین کی جانب سے پاکستان کی حمایت کو سراہتے ہوئے ون چائنا پالیسی، تائیوان، تبت، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین سمیت تمام اہم امور پر چین کی حمایت کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چین کے وزیراعظم لی کیانگ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور چین اچھے بھائی، ہمسایہ، شراکت دار اور دوست ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا ہوتا رہے گا۔انہوں نے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروغ میں صدر زرداری کی خدمات کا اعتراف کیا۔ وزیراعظم لی نے کہا کہ دونوں ممالک نے عالمی چیلنجز سے قطع نظر ایک دوسرے کی مسلسل حمایت کی ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ اپنی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لئے تعاون جاری رکھیں گے۔وزیراعظم نے سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے چینی کمپنیوں کی معاونت جاری رکھے گا۔ انہوں نے پاک چین تعلقات کے مستقبل کے بارے میں بھی امید کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تعلقات مزید مضبوط ہوتے جائیں گے۔چینی وزیر اعظم نے پاکستان کے تمام بنیادی مسائل پر چین کی بھرپور حمایت کی تعریف کی اور کہا کہ چین پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور خوشحالی کی حمایت جاری رکھے گا۔بعد ازاں صدر مملکت نے دورہ چین کے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔

چین پاکستان کا مخلص دوست ہے، ایاز صادق

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے چین کے وزیراعظم لی کیانگ سے بھی ملاقات کی جس میں پارلیمانی اور معاشی تعلقات کے علاوہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ چین ایک قابل اعتماد اور مخلص دوست ہے اور چین کے ساتھ اپنی لازوال دوستی پر فخر ہے۔ دونوں رہنماؤں نے توانائی کے شعبے میں مشترکہ منصوبوں کی اہمیت اور ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔چینی وزیر اعظم لی کیانگ نے چینی قیادت اور عوام کے تئیں سپیکر کی خیر سگالی کو سراہا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان چین کے خارجہ تعلقات میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔وزیراعظم نے دوطرفہ پارلیمانی رابطوں کو مضبوط بنانے کی سپیکر کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی سطح پر تعلقات کو فروغ دینا دونوں دوست ممالک کو قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔