گرین کلائمیٹ فنڈ (جی سی ایف) نے پاکستان کے 50 ملین ڈالر کی رقم کے ایک منصوبے کی منظوری دے دی ہے جو ملک کے متحرک اور بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے مقامی گھریلو آب و ہوا کے حل تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔

پاکستان میں، جی سی ایف نیشنل رورل سپورٹ پروگرام (این آر ایس پی) کے ساتھ کام کر رہا ہے، تاکہ پاکستان کے متحرک اور بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے مقامی گھریلو آب و ہوا کے حل کی حمایت کی جا سکے۔ جی سی ایف ایک وینچر ایکسلریٹر کی فنڈنگ کرے گا اور کلیمیونچرز فنڈ میں اینکر انویسٹر کی حیثیت سے فرسٹ لاس ایکویٹی کا وعدہ بھی کرے گا۔

یہ ان 16 منصوبوں میں سے ایک تھا جسے جی سی ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے جنوبی کوریا کے شہر انچیون کے شہر سونگڈو میں اپنے اجلاس میں منظور کیا تھا۔ جی سی ایف بورڈ کا ماننا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی وں کے اثرات خاص طور پر خشک سالی اور سیلاب کے لیے انتہائی حساس ہے۔ ملک کی قومی سطح پر طے شدہ شراکت قابل تجدید توانائی کے لئے ایک پرعزم ہدف کا خاکہ پیش کرتی ہے ، جبکہ اس کے قومی موافقت کے منصوبے میں زراعت ، آبی وسائل ، صحت اور آفات کے خطرے کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔این آر ایس پی کی جانب سے نافذ کیے جانے والے منصوبے کا مقصد جدید آب و ہوا کے حل کے لیے مقامی مارکیٹ کا آغاز کرنا ہے، جس میں آئیڈیایشن اسٹیج کلائمیٹ وینچرز کے لیے گرانٹ فنانسنگ اور اسکیل ایبل وینچرز میں ایکویٹی سرمایہ کاری شامل ہے۔

یہ نقطہ نظر مقامی سرکاری شعبے کی فنڈنگ کے لئے ایک قابل عمل طویل مدتی متبادل کی نمائندگی کرتا ہے جو اعلی قرضوں کی وجہ سے محدود ہے۔ جی سی ایف ایک وینچر ایکسلریٹر کی فنڈنگ کرے گا جو آئیڈیالوجی کے مرحلے میں 100 سے زائد اسٹارٹ اپس کو گرانٹس اور ماہرین کی رہنمائی فراہم کرے گا۔ یہ 40 ملین ڈالر کے کلیموینچرز فنڈ میں اینکر انویسٹر کی حیثیت سے 15 ملین ڈالر کی فرسٹ لاس ایکویٹی کا وعدہ بھی کرے گا، جس کا انتظام ‘سرماکار’ کے ذریعہ کیا جاتا ہے اور اس کا ہدف سرمایہ کاری کے لیے تیار ماحولیاتی منصوبوں اور وینچر ایکسلریٹر سے امید افزا منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔