چین نے خبردار کیا ہے کہ تائیوان کے رہنما لائی چنگ تی کی جانب سے ‘اشتعال انگیزی’ کا نتیجہ اس کے عوام کے لیے ‘تباہی’ کی صورت میں نکلے گا۔

چین کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان چن بن ہوا کا کہنا تھا کہ ‘آزادی کے حصول کے لیے لائی کی اشتعال انگیزی آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لیے پریشانی کی بنیادی وجہ ہے اور یہ تائیوان کے عوام کے لیے تباہی کا باعث بنے گی۔ ‘چین نے جمہوری جزیرے کو اپنے کنٹرول میں لانے کے لیے طاقت کے استعمال سے انکار نہیں کیا ہے، جس کی لائی اور ان کی حکومت مخالفت کرتی ہے۔ لائی نے اپنی تقریر میں جزیرے کی “قومی خودمختاری” کا دفاع کرنے کا وعدہ کیا۔

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے تائپے کی کوششوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ بیجنگ نے تائیوان پر اپنے علاقائی دعووں کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے اور مئی میں عہدہ سنبھالنے والے لائی کے دور میں تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے ایک باقاعدہ نیوز بریفنگ میں کہا کہ لائی کی تقریر نے “تائیوان کی آزادی کے بارے میں ان کے مذموم موقف اور سیاسی مفادات کے لئے آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھانے کے مذموم عزائم کو بے نقاب کیا ہے”۔